Wednesday, July 22, 2015

یہ ضروری تو نہیں

ضروری تو نہیں
اس دنیا کی بھیڑ میں
کوئی تنہا نہ ہو
یہ ضروری تو نہیں

ہنستے لبوں کے پیچھے
کوئی سسکی نہ ہو


مسکراتی آنکھوں کے پیچھے
کوئی آنسو نہ ہو
یہ ضروری تو نہیں

یہ دل اندر سے ٹوٹے
اور چھنک باہر بھی سنائی دے
یہ ضروری تو نہیں

ہم اندر سے جل جائیں اور
دھواں باہر بھی دکھائی دے
یہ ضروری تو نہیں

دینا اپنے دئیے ہوئے
زخموں پر مرہم بھی رکھے
یہ ضروری تو نہیں..!! 

No comments:

Post a Comment